کل رات برستی رہی دسمبر کی گھٹا بھی
اور ہم بھی تیری یاد میں دل کھول کے روئے
لو دیتے رہے زخم سلگتی رہیں آنکھیں
ہم درد کے ماروں کو نہ سونا تھا ، نہ سوئے
اور ہم بھی تیری یاد میں دل کھول کے روئے
لو دیتے رہے زخم سلگتی رہیں آنکھیں
ہم درد کے ماروں کو نہ سونا تھا ، نہ سوئے