Saturday, December 24, 2011

وہ منزلیں بھی کھو گئیں



وہ منزلیں بھی کھو گئیں
وہ راستے بھی کھو گئے
جو آشنا سے لوگ تھے
وہ اجنبی سے ہو گئے
نہ چاند تھا نہ چاندنی
.........عجیب تھی وہ زندگی
چراغ تھے کے بجھ گئے
نصیب تھے کے سو گئے
یہ پوچھتے ہیں راستے
رکے ہو کس کے واسطے
چلو تم بھی اب چلو
وہ مہربان بھی اب کھو گئے

Related Posts by Categories



My Page views ☺